پاکستان تØ+ریک انصا٠اور سندھ Ø+کومت .... منیر اØ+مد بلوچ
کراچی Ú©Û’ منتخب نمائندوں Ú©Û’ مطابق‘ سندھ Ø+کومت Ú©Û’ مقتدر اÙراد اپنی نجی Ù…Ø+Ùلوں میں خود ÛŒÛ Ú©Ûتے پائے گئے Ûیں Ú©Û Ø§Ù† کا Ø+لقÛÙ” انتخاب تو دیÛÛŒ سندھ ÛÛ’ اور ÙˆÛ Ø³Ø¨ سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªÙˆØ¬Û Ø§Ù† Ø+لقوں پر دیں Ú¯Û’ اور Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± Ùنڈز کا استعمال بھی ÙˆÛیں کریں Ú¯Û’Û” ÛŒÛ Ø¨Ø§Ù„Ú©Ù„ ویسا ÛÛŒ Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û ÛÛ’ جیسے Ú©Ù„ تک پنجاب کا سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¨Ø¬Ù¹ لاÛور اور سینٹرل پنجاب Ú©Û’ Ø+صے میں آتا تھا، جس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ جنوبی پنجاب کا Ø®Ø·Û Ù…Ø+رومیوں اور پسماندگی کا سرورق بن چکا ÛÛ’Û” مرکزی Ø+کومت Ú©Û’ وزرا سندھ Ú©Û’ مقتدر اÙراد Ú©Ùˆ اکثر ÛŒÛ Ø¨Ø§ÙˆØ± کراتے رÛتے Ûیں Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ Ø+کومت اور وزارتیں کراچی سے ملنے والے اس اکثریتی مینڈیٹ Ú©ÛŒ مرÛون٠منت Ûیں جو کراچی Ú©Û’ عوام Ù†Û’ انÛیں دیا ÛÛ’Û” مرکزی Ø+کومت خود بھی ڈھائی سال گزرنے Ú©Û’ با وجود کراچی کیلئے ÙˆÛ Ù¾ÛŒÚ©ÛŒØ¬ بروئے کار Ù†Ûیں لا سکی جس کا اس Ù†Û’ ÙˆØ¹Ø¯Û Ú©Ø± رکھا ÛÛ’Û” تØ+ریک انصا٠اور پیپلز پارٹی Ú©ÛŒ ایک دوسرے پر الزام تراشی سے گھائل صر٠کراچی ÛÙˆ رÛا ÛÛ’ جÛاں گندگی، کیچڑ، جوÛÚ‘ÙˆÚº اور ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کا راج ÛÛ’ اور اÛالیان٠شÛر پانی Ú©Û’ ایک ایک قطرے Ú©Ùˆ ترس رÛÛ’ Ûیں۔ تØ+ریک انصا٠سندھ Ø+کومت سے Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¨Û Ú©Ø± رÛÛŒ ÛÛ’ Ú©Û ÙˆØ²ÛŒØ±Ø§Ø¹Ø¸Ù… سے جو ÙˆØ¹Ø¯Û Ú©ÛŒØ§ گیا تھا Ú©Û SWWMB اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی Ú©ÛŒ Devolution Ú©ÛŒ جائے گی‘ اسے Ù¾Ø§ÛŒÛ ØªÚ©Ù…ÛŒÙ„ تک Ù¾Ûنچایا جائے لیکن ابھی تک اس پر عمل کرنا تو کجا‘ اس پر ذرا سا بھی کام شروع Ù†Ûیں ÛÙˆ سکا۔
جب بھی صوبے کا گورنر یا کوئی ÙˆÙاقی وزیر کسی بھی صوبے Ú©Û’ وزیراعلیٰ سے ÙˆÙاق سے Ø·Û’ کئے گئے ایجنڈے پر بات کرتا ÛÛ’ تو اس میٹنگ میں Ú©ÛŒ جانے والی بات اس ÙˆÙاقی وزیر Ú©ÛŒ ذاتی رائے یا سوچ Ù†Ûیں Ûوتی Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³Û’ ÙˆÙاقی Ø+کومت Ú©Û’ چی٠ایگزیکٹو Ú©ÛŒ تجویز یا پیغام سمجھا جاتا ÛÛ’Û” اب اگر صوبے Ú©ÛŒ بات کرنے کیلئے وزیراعلیٰ مرکزی Ø+کومت سے Ú©Ú†Ú¾ Ú©ÛÛ’ اور ÙˆÙاقی Ø+کومت ÛŒÛ Ú©ÛÛ Ø¯Û’ Ú©Û ÙˆÛ ØµÙˆØ¨Û’ Ú©ÛŒ بات Ù†Ûیں سنے Ú¯ÛŒ یا مرکزی Ø+کومت کا ایجنڈا یا تجویز کسی وزیراعلیٰ Ú©Ùˆ پیش Ú©ÛŒ جائے اور ÙˆÛ Ú©ÛÛ Ø¯Û’ Ú©Û ÛÙ… کسی Ú©ÛŒ بات Ù†Ûیں مانیں Ú¯Û’ تو اس طرØ+ کوئی بھی Ø+کومت Ù†Ûیں Ú†Ù„ سکتی۔ ÛŒÛÛŒ علی زیدی اور مراد علی Ø´Ø§Û Ú©Ø§ Ø+Ø§Ù„ÛŒÛ Ø¬Ú¾Ú¯Ú‘Ø§ ÛÛ’ جس کا نقصان صر٠اÛالیان٠کراچی Ú©Ùˆ برداشت کرنا Ù¾Ú‘Û’ گا۔
وزیراعظم کراچی پیکیج پر سندھ Ø+کومت Ú©ÛŒ مرضی سے عمل کرنے کیلئے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے Ú†Ú©Û’ Ûیں جس میں وزیراعلیٰ سندھ، کراچی سے تعلق رکھنے والے ÙˆÙاقی اور صوبائی وزرا اور چیئر مین این ÚˆÛŒ ایم اے شامل Ûیں۔ اب اگر اس کمیٹی Ú©Û’ اجلاس میں ÙˆÙاقی وزیر یا این ÚˆÛŒ ایم اے Ú©ÛŒ پیش Ú©ÛŒ گئی Ûر تجویز Ú©Ùˆ رد کیا جانے Ù„Ú¯Û’ تو کیا ÛŒÛ Ú©Ø±Ø§Ú†ÛŒ Ú©Û’ عوام اور ÙˆÛاں سے منتخب نمائندوں Ú©ÛŒ توÛین Ù†Ûیں؟ سندھ Ø+کومت Ú©ÛŒ مرکزی Ø+کومت Ú©Û’ خلا٠سخت رویے Ú©ÛŒ ÛŒÛ ÙˆØ¬Û Ø³Ø§Ù…Ù†Û’ آ رÛÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ø´Ø§ÛŒØ¯ ÙˆÛ Ø³Ù…Ø¬Ú¾ØªÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ú†Ù†Ø¯ روز قبل نوری آباد اور سندھ ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی میں Ù…Ø¨ÛŒÙ†Û Ø§Ø±Ø¨ÙˆÚº روپے Ú©ÛŒ بد عنوانی پر داخل کیے جانے والے ریÙرنس میں ÙˆÙاقی Ø+کومت Ú©ÛŒ مرضی شامل ÛÛ’Û”
ÙˆÙاقی وزیر میری ٹائم سکیورٹی سید علی Ø+یدر زیدی اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی Ø´Ø§Û Ú©Û’ ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات پر مبنی وزیراعظم عمران خان Ú©Ùˆ Ù„Ú©Ú¾Û’ گئے خطوط میڈیا پر آنے Ú©Û’ بعد ÙˆÙاقی اور صوبائی Ø+کمران جماعتوں Ú©Û’ مابین بیان بازی Ú©ÛŒ جنگ مخالÙØ§Ù†Û Ù†Ø¹Ø± Û’ بازی میں تبدیل ÛÙˆ تی جا رÛÛŒ ÛÛ’ اور اس جلتی پر تیل ڈالنے کیلئے دیگر اپوزیشن جماعتیں بالخصوص مسلم لیگ نون ÛŒÛ Ú©Ûنا شروع ÛÙˆ گئی ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÙاقی Ø+کومت سندھ Ø+کومت Ú©Ùˆ غیر جمÛوری Ûتھکنڈوں سے ناکام بنانا چاÛتی ÛÛ’Û”Ú©Ú†Ú¾ بھی Ú©ÛÙ†Û’ سے Ù¾ÛÙ„Û’ مسلم لیگ نواز Ú©Ùˆ2015Ø¡ سے2017Ø¡ تک Ú©Û’ Ø¹Ø±ØµÛ Ø³ÛŒØ§Ø³Øª Ú©Û’ اوراق پلٹ کر دیکھ لینے چاÛئیں Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¬Ø¨ نواز لیگ مرکز اور Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ سندھ میں Ø+کمران تھی تو دونوں جماعتیں آج سے کئی گنا Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¨Ø§ÛÙ… دست Ùˆ گریبان رÛتی تھیں۔ ایک دوسرے Ú©Û’ Ø®Ù„Ø§Ù ÙˆÛ Ø¨Ø§ØªÛŒÚº اور ÙˆÛ â€˜ÙˆÛ Ø¨ÛŒØ§Ù†Ø§Øª دیے جاتے تھے Ú©Û Ø§Ù„Ø§Ù…Ø§Ù† الØ+Ùیظ۔ ÙˆÙاقی وزیر Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے علی زیدی اور سندھ Ú©Û’ چی٠ایگزیکٹو Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے مراد علی شاÛ‘ دونوں ÛÛŒ ÛŒÛ Ú†Ø§Ûتے ÛÙˆÚº Ú¯Û’ Ú©Û ØµØ±Ù Ú©Ø±Ø§Ú†ÛŒ ÛÛŒ Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ù¾ÙˆØ±Û’ سندھ Ú©ÛŒ خدمت کریں اور ان غریب، بے بس اور بدقسمت اÙراد اور خاندانوں Ú©ÛŒ زندگیوں میں Ú©Ú†Ú¾ بÛتری Ù„Û’ کر آئیں جو مسائل Ú©ÛŒ دلدل میں سر سے پائوں تک دھنسے Ûوئے Ûیں لیکن اس کیلئے انÛیں آپس میں سر جوڑنا ÛÙˆÚº گے‘ ٹکرانا Ù†Ûیں۔
ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª کسی سے ÚˆÚ¾Ú©ÛŒ Ú†Ú¾Ù¾ÛŒ Ù†Ûیں Ú©Û Ù…Ù„Ú© Ú©Û’ دوسرے Ø+صوں Ú©ÛŒ نسبت کراچی میں Ù‚Ø¨Ø¶Û Ù…Ø§Ùیا Ú©Ú†Ú¾ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÛÛŒ سرگرم رÛا ÛÛ’ اور اس میں بدقسمتی ÛŒÛ Ø±ÛÛŒ Ú©Û Ú©Ø³ÛŒ بھی دور میں اسے کوئی روکنے ٹوکنے والا کوئی Ù†Ûیں تھا۔ Ûر نئی صبØ+ اونچی اونچی دیواریں اور Ú©Ú†ÛŒ Ù¾Ú©ÛŒ جھگیاں قانون اور کمشنری نظام Ú©Û’ کرتا دھرتائوں Ú©Û’ سامنے مشروم Ú©ÛŒ طرØ+ اگتی رÛیں اور سب ان مشرومز سے پیٹ بھرتے رÛÛ’ØŒ کسی Ù†Û’ ان Ú©Û’ ساتھ بے تØ+اشا اگنے والی کانٹے دار جھاڑیوں Ú©Ùˆ اکھاڑ پھینکنے Ú©ÛŒ زØ+مت گوارا Ù†Ûیں کی۔ اب اگر کراچی میں Ûر طر٠کوڑا کرکٹ Ú©Û’ ڈھیر Ûر آنے جانے والے کا Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø±ÙˆÚ©Û’ Ú©Ú¾Ú‘Û’ Ûیں، اگر Ûر Ú¯Ù„ÛŒ اور Ûر سڑک ناجائز تجاوزات اور Ù‚Ø¨Ø¶Û Ú¯Ø±ÙˆÙ¾ Ú©ÛŒ بندوقوں Ù†Û’ روک رکھی ÛÛ’ØŒ اگر Ù…Ø+لوں، گلیوں، Ùلیٹوں Ú©ÛŒ چھتوں اور دریچو Úº سے اپنے عوامی نمائندوں Ú©Ùˆ آوازیں دے کر چیخ Ùˆ پکار کرتے عوام اپنے گھروں اور دروازوں Ú©Û’ سامنے سے Ú©ÙˆÚ‘Û’ کرکٹ Ú©Û’ Ù¾Ûاڑ اٹھانے Ú©ÛŒ دÛائیاں دے رÛÛ’ Ûیں تو ÛŒÛ Ú©ÛŒØ³Û’ ممکن ÛÛ’ Ú©Û Ø¹ÙˆØ§Ù… Ú©Û’ ووٹوں سے اقتدار Ú©ÛŒ کرسی پر بیٹھنے والا کوئی رکن اسمبلی یا ÙˆÙاقی وزیر Ú†Ù¾ چاپ بیٹھا تماشا دیکھتا رÛÛ’ØŸ ÛŒÛ Ø§Ù“ÙˆØ²ÛŒÚºâ€˜ ÛŒÛ Ø§Ø+تجاجی نعرے میڈیا Ú©ÛŒ سکرینوں اور اخبارات Ú©Û’ صÙØ+ات ذریعے ان Ú©Û’ نمائندوں اور ÙˆÙاقی وزراء تک بھی Ù¾Ûنچتے Ûیں‘ پھر چاÛÛ’ کوئی وزیراعلیٰ ÛÙˆ یا ÙˆÙاقی وزیر‘ سب Ú©Ùˆ اپنی سیاست اور Ú©Ù„ Ú©Û’ ووٹوں کیلئے عوام Ú©ÛŒ مدد Ú©Ùˆ آنا پڑتا ÛÛ’ اور اس کیلئے اگر کسی Ú©ÛŒ آواز میں Ú©Ú†Ú¾ تیزی یا تلخی آتی ÛÛ’ تو اس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û ÙˆÛ Ú†Ù†Ú¯Ú¾Ø§Ú‘ÛŒÚº Ûوتی Ûیں جو اÛÙ„ کراچی کورس Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں نکال رÛÛ’ Ûوتے Ûیں۔
میری اطلاعات Ú©Û’ مطابق تØ+ریک انصا٠کی ÙˆÙاقی Ø+کومت اور Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ú©ÛŒ صوبائی Ø+کومت Ú©Û’ مابین عدم تعاون Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ù¾Ú†ÛŒØ³ صÙØ+ات پر مشتمل پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا آرڈیننس 2020Ø¡ ÛÛ’ جس Ú©Û’ مطابق سندھ Ú©Û’ غیر آباد سمندری جزیروں پر جدید Ø´Ûر بسایا جائے گا جس Ú©ÛŒ ابتدا مرکزی Ø+کومت بنڈال اور ÚˆÙ†Ú¯ÛŒ سے کرنا چاÛتی ÛÛ’Û” پیپلز پارٹی اسے سندھ Ú©Û’ وسائل پر Ù‚Ø¨Ø¶Û ØªØµÙˆØ± کرتے Ûوئے اس Ú©ÛŒ مخالÙت کر رÛÛŒ ÛÛ’ اور اسی ÙˆØ¬Û Ø³Û’ ÙˆÙاق Ú©Û’ خلا٠نÙرت انگیز Ù…ÛÙ… چلائی جا رÛÛŒ ÛÛ’Û” اگر دÙاعی Ù„Ø+اظ سے دیکھا جائے تو سیاچن اور کارگل Ú©ÛŒ طرØ+‘ کسی بھی چوٹی یا جزیرے Ú©Ùˆ دشمن Ú©ÛŒ تخریبی کارروائیوں کیلئے تر Ù†ÙˆØ§Ù„Û Ø¨Ù†Ø§Ù†Ø§ کسی طور بھی درست Ù†Ûیں۔ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی سندھ Ú©Û’ رÛنما نثار Ú©Ú¾ÙˆÚ‘Ùˆ کا ایک مقامی چینل Ú©Ùˆ دیے جانے والا ایک انٹرویو خود پیپلز پارٹی Ú©ÛŒ صÙÙˆÚº میں بھونچال پیدا کر گیا جس میں انÛÙˆÚº Ù†Û’ ان جزائر پر نئی آبادیوں Ú©Ùˆ مقامی اÙراد Ú©ÛŒ ترقی اور خوشØ+الی قرار دیتے Ûوئے اس Ú©ÛŒ بھرپور تائید کی۔ Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø¨Ø¹Ø¶ میڈیا اطلاعات Ú©Û’ مطابق اس انٹرویو Ú©Û’ بعد پارٹی Ú©ÛŒ مرکزی قیادت Ú©ÛŒ جانب سے ان Ú©Ùˆ ØªÙ†Ø¨ÛŒÛ Ú©ÛŒ گئی، لیکن اس سے ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª ثابت ÛÙˆ جاتی ÛÛ’ Ú©Û Ù¾ÛŒÙ¾Ù„Ø² پارٹی Ú©Û’ اندر بھی باشعور لوگ اس آرڈیننس Ú©Ùˆ سندھ Ú©ÛŒ ترقی کیلئے Ù…Ùید سمجھتے Ûیں۔بنڈال جزیرے پر ایک نیا Ø´Ûر بسانے Ú©ÛŒ خواÛØ´ یا پروگرام کسی ایک ÙˆÙاقی وزیر کا Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û ÛŒÛ Ù…Ù†ØµÙˆØ¨Û Ù¾ÙˆØ±Û’ پاکستان‘ بالخصوص سندھ کیلئے ترقی اور خوشØ+الی کا پیغام Ù„Û’ کر آئے گا۔ اس جزیرے پر اگر جدید قسم کا نیا Ø´Ûر آباد Ûوتا ÛÛ’ تو اس سے سیاØ+ت Ú©Ùˆ Ùروغ Ø+اصل ÛÙˆ گا اور صوبے Ú©Û’ چھوٹے بڑے Ø³Ø±Ù…Ø§ÛŒÛ Ú©Ø§Ø±ÙˆÚº کیلئے نئی راÛیں کھلیں Ú¯ÛŒ اور بیروزگاری Ú©Û’ طوÙان Ú©ÛŒ شدت میں Ú©Ù…ÛŒ آئے گی۔